Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر مجھے لکھنا جو وصف روئے جاناں ہو گیا

بھارتیندو ہریش چندر

پھر مجھے لکھنا جو وصف روئے جاناں ہو گیا

بھارتیندو ہریش چندر

MORE BYبھارتیندو ہریش چندر

    دلچسپ معلومات

    پہلے مصرعے کا قافیہ شاعر نے ''جاناں'' استعمال کیا ہے جب کہ باقی تمام قافیوں کا ''الف'' ہے

    پھر مجھے لکھنا جو وصف روئے جاناں ہو گیا

    واجب اس جا پر قلم کو سر جھکانا ہو گیا

    سرکشی اتنی نہیں ظالم ہے او زلف سیہ

    بس کہ تاریک اپنی آنکھوں میں زمانہ ہو گیا

    دھیان آیا جس گھڑی اس کے دہان تنگ کا

    ہو گیا دم بند مشکل لب ہلانا ہو گیا

    اے ازل جلدی رہائی دے نہ بس تاخیر کر

    خانۂ تن بھی مجھے اب قید خانہ ہو گیا

    آج تک آئینہ وش حیران ہے اس فکر میں

    کب یہاں آیا سکندر کب روانہ ہو گیا

    دولت دنیا نہ کام آئے گی کچھ بھی بعد مرگ

    ہے زمیں میں خاک قاروں کا خزانہ ہو گیا

    بات کرنے میں جو لب اس کے ہوئے زیر و زبر

    ایک ساعت میں تہہ و بالا زمانہ ہو گیا

    دیکھ لی رفتار اس گل کی چمن میں کیا صبا

    سرو کو مشکل قدم آگے بڑھانا ہو گیا

    جان دی آخر قفس میں عندلیب زار نے

    مژدہ ہے صیاد ویراں آشیانہ ہو گیا

    زندہ کر دیتا ہے اک دم میں یہ عیسائے نفس

    کھیل اس کو گویا مردے کو جلانا ہو گیا

    توسن عمر رواں دم بھر نہیں رکتا رساؔ

    ہر نفس گویا اسی کا تازیانہ ہو گیا

    مأخذ :
    • کتاب : Bhartendu Samagr (Pg. 270)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے