پھر نئے خواب بنیں پھر نئی رنگت چاہیں
پھر نئے خواب بنیں پھر نئی رنگت چاہیں
زندہ رہنے کے لئے پھر کوئی صورت چاہیں
نئے موسم میں کریں پھر سے کوئی عہد وفا
عشق کرنے کے لئے اور بھی شدت چاہیں
ایک وہ ہیں کہ نظر بھر کے نہ دیکھیں ہم کو
ایک ہم ہیں کہ فقط ان کی ہی صورت چاہیں
بات سننے کے لئے حوصلہ دل میں رکھیں
بات کہنے کے لئے حرف صداقت چاہیں
ان کو پانے کے لئے تیشۂ فرہاد بنیں
قیس بننے کے لئے قیس سی وحشت چاہیں
سانس قربان کریں دیس پہ اک دن ہم بھی
ایسی تقدیر ملے ایسی سعادت چاہیں
ہم ملیں ایسے کہ جوں رنگ ملے پانی میں
ان کی قربت میں حسنؔ ایسی رفاقت چاہیں
- کتاب : Khawab Suhane yaad aate hain (Pg. 91)
- Author : Hasan Rizvi
- مطبع : Khazina ilm-o-adab al-karim market urdu bazar, Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.