Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر نگاہوں کو وہی منظر پرانے دے گیا

شہاب الدین ثاقب

پھر نگاہوں کو وہی منظر پرانے دے گیا

شہاب الدین ثاقب

MORE BYشہاب الدین ثاقب

    پھر نگاہوں کو وہی منظر پرانے دے گیا

    زندگی کے واسطے کیسے بہانے دے گیا

    مجھ کو اپنی پشت پر رکھ کر ہوائیں لے اڑیں

    اور میرا شوق مجھ کو تازیانے دے گیا

    یہ کرم اس کا جو مجھ کو پتھروں کے شہر میں

    جتنے بھی شیشوں کے تھے سب کارخانے دے گیا

    میں نے اس سے کچھ نہیں مانگا مگر وہ خود مجھے

    جو بھی اس کے پاس تھے سارے خزانے دے گیا

    ایک ہی شب وہ یہاں ٹھہرا مگر جاتے ہوئے

    کیا چھپا کر لے گیا اور کیا نہ جانے دے گیا

    اس پرندے نے تو اک مدت سے کھایا تھا نہ کچھ

    اک شکاری آج آ کر اس کو دانے دے گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے