پھر صدائے محبت سنی ہے ابھی
پھر صدائے محبت سنی ہے ابھی
زخم نو کی سعادت ملی ہے ابھی
رابطہ دل کا دل سے ہے کافی مجھے
نور ہی نور میں زندگی ہے ابھی
وقت بدلا ہے ہم تم تو بدلے نہیں
وہ ہی چاہت وہی بے بسی ہے ابھی
یہ جبیں اور کسی در پہ جھکتی ہی کیوں
اس میں تیری محبت جڑی ہے ابھی
کچھ تمنا سے بڑھ کر بھی پایا مگر
آرزو ایک سب سے بڑی ہے ابھی
آج بھی زندگانی میں جان صفیؔ
اور سب کچھ ہے تیری کمی ہے ابھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.