پھر سجے بزم طرب زلف کھلے شانہ چلے
پھر سجے بزم طرب زلف کھلے شانہ چلے
پھر وہی سلسلۂ شوخئ رندانہ چلے
پھر یہ یکجائی یاران چمن ہو کہ نہ ہو
دیر تک آج ذرا بزم میں پیمانہ چلے
پھر کوئی قیس ہو آوارۂ صحرائے جنوں
پھر کسی گیسوئے شب رنگ کا افسانہ چلے
ہم وہ بد مست جنوں ہیں جو سر راہ حیات
کبھی باہوش کبھی ہوش سے بیگانہ چلے
ہم نے چاہا تو نہ تھا ان سے الجھنا لیکن
اس کو کیا کہیے وہ ہر چال حریفانہ چلے
وقت بدلا ہے تو پھر کیوں نہ بہ انداز دگر
وہی تحریک شکست خم و خم خانہ چلے
- کتاب : Soch Nager (Pg. 29)
- Author : Hassan Aabid
- مطبع : Karwa.n Publications (1980)
- اشاعت : 1980
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.