پھر سر پہ شام آ گئی میں راستے میں ہوں
پھر سر پہ شام آ گئی میں راستے میں ہوں
اک اجنبی سڑک ہے کسی حادثے میں ہوں
اک گرد باد ہے مجھے حد نگاہ تک
تنہا نہیں ہوں دھول بھرے قافلے میں ہوں
تنہائیوں نے پھر ترا چہرہ پہن لیا
تیرے بغیر بھی میں ترے دائرے میں ہوں
تو نے تو مجھ کو عکس مقید سمجھ لیا
تھوڑی سی دیر اور ترے آئنے میں ہوں
میرا بھی ذکر تھا ترے دل کی کتاب میں
قرطاس پر نہیں ہوں مگر حاشیے میں ہوں
سو سال مجھ پہ بیتے ہیں سورج بجھے ہوئے
سو سال جیسی رات سے میں رت جگے میں ہوں
پتھر کی مورتی میں ہے صدیوں کا انتظار
میں بھی اسیر جسم ہوں اور فیصلے میں ہوں
پھر بے گھری کا خوف ہواؤں میں گھل گیا
سات آسمان تیرے ہیں میں گھونسلے میں ہوں
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.