Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر سر پہ شام آ گئی میں راستے میں ہوں

شہناز پروین سحر

پھر سر پہ شام آ گئی میں راستے میں ہوں

شہناز پروین سحر

MORE BYشہناز پروین سحر

    پھر سر پہ شام آ گئی میں راستے میں ہوں

    اک اجنبی سڑک ہے کسی حادثے میں ہوں

    اک گرد باد ہے مجھے حد نگاہ تک

    تنہا نہیں ہوں دھول بھرے قافلے میں ہوں

    تنہائیوں نے پھر ترا چہرہ پہن لیا

    تیرے بغیر بھی میں ترے دائرے میں ہوں

    تو نے تو مجھ کو عکس مقید سمجھ لیا

    تھوڑی سی دیر اور ترے آئنے میں ہوں

    میرا بھی ذکر تھا ترے دل کی کتاب میں

    قرطاس پر نہیں ہوں مگر حاشیے میں ہوں

    سو سال مجھ پہ بیتے ہیں سورج بجھے ہوئے

    سو سال جیسی رات سے میں رت جگے میں ہوں

    پتھر کی مورتی میں ہے صدیوں کا انتظار

    میں بھی اسیر جسم ہوں اور فیصلے میں ہوں

    پھر بے گھری کا خوف ہواؤں میں گھل گیا

    سات آسمان تیرے ہیں میں گھونسلے میں ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Word File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے