پھر سے حسین وقت کی بستی میں آ گئے
پھر سے حسین وقت کی بستی میں آ گئے
میرے تمام شعر جو سرخی میں آ گئے
تقدیر سوکھے پتوں کی بھی کیا ہے دوستو
تھوڑے سے چرمرائے کہ مٹھی میں آ گئے
اوجھل ہوئے نگاہ سے دنیا کے رنج و غم
مٹی سے ہم بنے تھے تو مٹی میں آ گئے
گچھے تمہاری یاد کے پہلو سے ٹوٹ کر
مہکے ہوئے گلاب کی ٹہنی میں آ گئے
کاٹے گئے ہیں پیڑ یوں اتنے کہ آج کل
جنگل کے سارے جیو بھی بستی میں آ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.