پھر سے ممکن ہو تو رشتوں کو سنوارا جائے
پھر سے ممکن ہو تو رشتوں کو سنوارا جائے
عشق کو دل سے کبھی یوں نہ اتارا جائے
سختیوں سے یہ بغاوت پہ اتر آتے ہیں
نرم لہجے سے ہی بچوں کو سدھارا جائے
عشق کا کھیل اگر کھیل رہے ہو دل سے
جیت جانے کے لیے پھر اسے ہارا جائے
جس سے حاصل کریں عبرت یہ زمانے والے
اس طرح کا بھی کوئی وقت گزارا جائے
حسن و کردار کی خوشبو سے معطر ہو کر
ملک اور قوم کو مل جل کے سنوارا جائے
یاسمیںؔ سب کی ہی سنتا ہے مرا رب کریم
شرط یہ ہے کہ اسے دل سے پکارا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.