Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر سورج نے شہر پہ اپنے قہر کا یوں آغاز کیا

سراج اجملی

پھر سورج نے شہر پہ اپنے قہر کا یوں آغاز کیا

سراج اجملی

MORE BYسراج اجملی

    پھر سورج نے شہر پہ اپنے قہر کا یوں آغاز کیا

    جن جن کے لمبے دامن تھے ان کا افشا راز کیا

    زہر نصیحت تیر ملامت درس حقیقت سب نے دیئے

    ایک وہی تھا جس نے میری ہر عادت پر ناز کیا

    نقد تعلق خوب کمایا لیکن خرچ ارے توبہ

    یہ تو بتاؤ کل کی خاطر کیا کچھ پس انداز کیا

    شہر میں اس کیفیت کا ہے کون محرک کچھ تو کہو

    جس کیفیت نے تم کو دیوانوں میں ممتاز کیا

    کوئے ملامت کے باشندے تم کو سجدہ کرتے ہیں

    کس نے اس بستی میں آخر ایسے سرافراز کیا

    دہلی میں رہنا ہے اگر تو طرز میر ضروری ہے

    اس نے بھی تو عشق کیا پھر یاں رہنا آغاز کیا

    پہلے اڑنے کی دعوت دی تا حد امکان سراجؔ

    پھر جانے کیوں خود ہی اس نے قطع پر پرواز کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے