پھر ترے آستاں پہ لے آئی
پھر ترے آستاں پہ لے آئی
کھینچ کر لذت جبیں سائی
پیش و پس کو بہائے جاتا ہے
تیرا سیلاب رنگ و رعنائی
کوئی بیکس دعائیں دیتا ہے
وہ تری پرسش و پذیرائی
پھر سے بیتاب ہے دل شیدا
کسی بھولے ہوئے کی یاد آئی
ایک پردہ ہے خود فریبی کا
یہ مرا ذوق نغمہ پیرائی
مطلع صبح نو بہار بنے
اس مجسم حیا کی پیدائی
نظر احساس حسن سے مخمور
لعل خوش آب میں مسیحائی
دیدنی ہے ادائے محبوبی
سارے انداز ہیں زلیخائی
آفت عقل و ہوش ہے خالدؔ
اس پری رو کا حسن صحرائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.