Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر ان کی نگاہوں کے پیام آئے ہوئے ہیں

راج کمار سوری ندیم

پھر ان کی نگاہوں کے پیام آئے ہوئے ہیں

راج کمار سوری ندیم

MORE BYراج کمار سوری ندیم

    پھر ان کی نگاہوں کے پیام آئے ہوئے ہیں

    پھر قلب و نظر بخت پہ اترائے ہوئے ہیں

    پیمانہ بکف بیٹھ کے میخانے میں ساقی

    ہم گردش حالات کو ٹھہرائے ہوئے ہیں

    ماحول منور ہے معطر ہیں فضائیں

    محسوس یہ ہوتا ہے کہ وہ آئے ہوئے ہیں

    گیسو ہیں کہ برسات کی گھنگھور گھٹائیں

    عارض ہیں کہ گل دودھ میں نہلائے ہوئے ہیں

    کیا بخشیں گے وہ انجمن ناز کو زینت

    جو پھول سر شاخ ہی مرجھائے ہوئے ہیں

    ہو چشم کرم ان پہ بھی اے پیر خرابات

    جو آبلہ پا در پہ ترے آئے ہوئے ہیں

    ہے دشت نوردی ہی ندیمؔ ان کا مقدر

    جو بارگہہ حسن سے ٹھکرائے ہوئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 234)
    • مطبع : Raghu Nath suhai ummid

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے