پھر اس کے پھندے میں جا رہے ہیں کہ جس کے پھندے میں جا چکے تھے
پھر اس کے پھندے میں جا رہے ہیں کہ جس کے پھندے میں جا چکے تھے
وہی مصیبت اٹھا رہے ہیں کہ جو مصیبت اٹھا چکے تھے
کہو جو بے جا بجا ہے مجھ کو سزا ہے جو ناسزا ہے مجھ کو
کہ ان کا رونا پڑا ہے مجھ کو جو مدتوں تک رلا چکے تھے
جو ان کی خو تھی سو ان کی خو ہے جو گفتگو تھی سو گفتگو ہے
پھر ان پہ مٹنے کی آرزو ہے جو ہر طرح سے مٹا چکے تھے
عدو کا میں ہوں عدو مقرر برابر آ کے ہوئے برابر
بھلا بدلتا نہ رنگ کیوں کر وہ رنگ اپنے جما چکے تھے
کسی سے کوئی نہ دل لگائے نسیمؔ کیا کیفیت بتائے
وہی اب آنسو بہانے آئے لہو جو میرا بہا چکے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.