Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر اس کے سینے میں دل ہی نہیں جگر ہی نہیں

معروف رائے بریلوی

پھر اس کے سینے میں دل ہی نہیں جگر ہی نہیں

معروف رائے بریلوی

MORE BYمعروف رائے بریلوی

    پھر اس کے سینے میں دل ہی نہیں جگر ہی نہیں

    جو اس کے حسن کا شیدا نہیں بشر ہی نہیں

    دعا میں پہلے سا معروف اب اثر ہی نہیں نہیں

    ہوا کا رخ جو بدل دے وہ چشم تر ہی نہیں

    جو دیکھنا ہو اسے چشم دل کو کھول کے دیکھ

    کہ اس کے کوچے میں تو عقل کا گزر ہی نہیں

    سنا کے حال غم دل جسے سکون ملے

    کوئی شناسا مرا اتنا معتبر ہی نہیں

    میں پر امید رہا معرکہ کوئی بھی رہا

    مگر یہ رات کہ جس کی کوئی سحر ہی نہیں

    جنون شوق نے زاد سفر بھی چھین لیا

    ہمیں پھرایا فقط اس نے در بدر ہی نہیں

    کچھ اس طرح سے ہمیں مفلسی نے قید کیا

    کہ اب بدن پہ تخیل کے بال و پر ہی نہیں

    خوشا نصیب کہ ہم کو کچھ ایسے دوست ملے

    وفا کا جن کے دلوں سے کوئی گزر ہی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے