پھر اسی سمت ہے سفر میرا
پھر اسی سمت ہے سفر میرا
راہ روکے کھڑا ہے ڈر میرا
کیسے کیسے مکین تھے اس کے
اتنا ویراں کہاں تھا گھر میرا
رائیگاں ہو گئی مری محنت
اور یہ بے ثمر شجر میرا
راستہ ہے کہ پھیلتا جائے
ختم ہوتا نہیں سفر میرا
پھر ہوا یوں کہ پر ہی ٹوٹ گئے
بس کہاں تھا اڑان پر میرا
- کتاب : سکوت دشت (Pg. 66)
- Author : اقبال انجم
- مطبع : ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس دہلی۔6 (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.