پھر وہی بات ہو گئی ہوگی
شاہ کو مات ہو گئی ہوگی
مل گئے ہوں گے دونوں وقت گلے
اور پھر رات ہو گئی ہوگی
چھا گئے ہوں گے یاد کے بادل
کھل کے برسات ہو گئی ہوگی
تیرگی نے چھڑا لیا دامن
چاندنی رات ہو گئی ہوگی
خوشبوئیں آئی ہیں لفافے میں
نفی اثبات ہو گئی ہوگی
جال کیوں بن رہی ہے خاموشی
پھر ملاقات ہو گئی ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.