پھر وہی خانۂ برباد ہمارے لیے ہے
شہر غرناطہ و بغداد ہمارے لیے ہے
جھیلنا ہے ہمیں پھر کرب فراموشی کا
پھر وہی سلسلۂ یاد ہمارے لیے ہے
نیند کے شہر طلسمات مبارک ہوں تمہیں
جاگتے رہنے کی افتاد ہمارے لیے ہے
غم ہیں آشوب خودی میں ہمیں ورنہ اک شہر
خوں سے تر شور سے آباد ہمارے لیے ہے
ڈھونڈئیے عکس قمرؔ رات کے آئینے میں
آج کی شب یہی ارشاد ہمارے لیے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.