پھر وہی لطف خلش ہو وہی سوزش دیکھوں
پھر وہی لطف خلش ہو وہی سوزش دیکھوں
عبدالرشید خان کیفی مہکاری
MORE BYعبدالرشید خان کیفی مہکاری
پھر وہی لطف خلش ہو وہی سوزش دیکھوں
کیا بگاڑے گی مرا چرخ کی گردش دیکھوں
طرز بیداد نے کچھ لطف دیا ہے ایسا
پھر یہ حسرت ہے انہیں گرم نوازش دیکھوں
آپ کی چشم فسوں گر کا کرم کیا کم ہے
اب بھلا کس لیے افلاک کی گردش دیکھوں
چشم مخمور کی کیا ہوش ربائی کم ہے
حسرت بادہ کروں جام کی گردش دیکھوں
وہ نہ آئے نہ سہی خود مجھے کب ہے منظور
دل بیمار کو منت کش پرسش دیکھوں
خون دل سے یہ غزل آج لکھی ہے کیفیؔ
رنگ کیا لائے گا یہ طرز نگارش دیکھوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.