پھر وہی تو ساتھ میرے پھر وہی بستی پرانی
پھر وہی تو ساتھ میرے پھر وہی بستی پرانی
ایک اک رستہ ہے تیری رونق پا کی کہانی
اے گل آوارگی تیری مہک تاروں سے کھیلے
اے ندی بہتا رہے دائم ترا بیدار پانی
سبز نیلی دھند میں ڈوبے پہاڑوں سے اترتی
کیا عجب منظر بہ منظر روشنی ہے داستانی
اک گھنے سرشار حاصل کی فضا ہے اور دونوں
اب نہیں ہے درمیاں کوئی بھی منزل امتحانی
میں کہ تھا منکر ترا اور اب کہ میں قائل کھڑا ہوں
اے وصال لمحہ لمحہ اے عطائے آسمانی
- کتاب : Kulliyat-e-bani (Pg. 194)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.