Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ سنبھالو مجھ کو

نتن نایاب

پھر یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ سنبھالو مجھ کو

نتن نایاب

MORE BYنتن نایاب

    پھر یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ سنبھالو مجھ کو

    اک ذرا قید سے باہر تو نکالو مجھ کو

    اس حقیقت کی بھی آمد ہو مرے حجرے میں

    چھوڑ کے جاؤ کبھی خوابو خیالو مجھ کو

    جسم کو درد میں ہنسنے کا ہنر آتا ہے

    التجا یہ ہے کہ پتھر میں نہ ڈھالو مجھ کو

    میں نے پابندی لگا دی ہے زباں پر ورنہ

    مدعا چیخ رہا ہے کہ اچھالو مجھ کو

    تب تلک کوزہ گرو خواب ہے تعبیر مری

    جب تلک پوری طرح توڑ نہ ڈالو مجھ کو

    ماورا ہوں میں ہر اک لفظ سخن سے جو مجھے

    تم کو پڑھنا ہے تو پھر سوچ میں ڈھالو مجھ کو

    لو میں کرتا ہوں مری خاک تمہارے ہی سپرد

    جیسی درکار ہو ویسا ہی بنا لو مجھ کو

    پہلے ملبے کو مرے صاف کرو اوپر سے

    پھر مری خاک کے نیچے سے نکالو مجھ کو

    آنکھیں نیزے پہ ٹکے دیکھ کے اپنی نایابؔ

    بول اٹھے خواب بھی اب تو کہ نہ پالو مجھ کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے