فوٹو کو اس نے پھاڑ کے ٹیبل پہ رکھ دیا
فوٹو کو اس نے پھاڑ کے ٹیبل پہ رکھ دیا
تو میں نے منہ بگاڑ کے ٹیبل پہ رکھ دیا
مدت ہوئی ہے آنکھ سے آنسو نہیں گرا
آنکھوں کو میں نے جھاڑ کے ٹیبل پہ رکھ دیا
جس بات کو ہمیشہ گلے سے لگایا تھا
آخر اسے پچھاڑ کے ٹیبل پہ رکھ دیا
اس نے کہا تھا گل اسے بے حد پسند ہے
میں نے شجر اکھاڑ کے ٹیبل پہ رکھ دیا
محفل میں سب کے پاس تھا کوئی نیا کلام
میں نے پرانا جھاڑ کے ٹیبل پہ رکھ دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.