پھول اشکوں کے ان آنکھوں سے پرو بھی نہ سکے
پھول اشکوں کے ان آنکھوں سے پرو بھی نہ سکے
تجھ سے بچھڑے تو ترے سامنے رو بھی نہ سکے
تو جدا ہو کے بھی پل بھر کو نہیں ہم سے جدا
تجھ کو پا بھی نہ سکے ہم تجھے کھو بھی نہ سکے
ساتھ چھوٹا تو زبانوں کا بھرم بھی ٹوٹا
کتنے نشتر تھے کہ جو لوگ چبھو بھی نہ سکے
دشمن جاں سہی یہ سوچ کے انسان تو ہے
حق میں دشمن کے بھی کانٹے کبھی ہم بو نہ سکے
عشق میں ہوگا سکوں بزمؔ کسی کو حاصل
ہم تو دم بھر کبھی آرام سے سو بھی نہ سکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.