Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھول چیخ اٹھتے ہیں پتوں پہ نمی بولتی ہے

راز احتشام

پھول چیخ اٹھتے ہیں پتوں پہ نمی بولتی ہے

راز احتشام

پھول چیخ اٹھتے ہیں پتوں پہ نمی بولتی ہے

بیل کے پنجرے سے جب شاخ ہری بولتی ہے

میری وسعت مرے اظہار کے آڑے آئی

مجھ سمندر سے زیادہ تو ندی بولتی ہے

میں تو چڑیا کو ہی بلبل کی جگہ لکھوں گا

کہ مرے گھر میں تو دن رات یہی بولتی ہے

دن مرا جاب کی بک بک میں گزر جاتا ہے

اور شب بھر یہ کلائی کی گھڑی بولتی ہے

اے کھلے پھول کے شیدائی تجھے علم نہیں

کتنے ذو معنی طریقے سے کلی بولتی ہے

آنکھ والو یوں مری خاک تماشا نہ کرو

سننے والو یہ مری تیز روی بولتی ہے

تو سمجھ دار اگر ہے تو یہی کافی ہے

تجھے کہتی ہے کہ کیا ہے مجھے جی بولتی ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے