Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھول ہی پھول ہیں دامان شکیبائی میں

عروج زیدی بدایونی

پھول ہی پھول ہیں دامان شکیبائی میں

عروج زیدی بدایونی

MORE BYعروج زیدی بدایونی

    پھول ہی پھول ہیں دامان شکیبائی میں

    آپ جائیں تو ذرا بات کی گہرائی میں

    کسی سناٹے کا امکان تعاقب بھی نہیں

    ساز دل چھیڑ دیا کرتا ہوں تنہائی میں

    حیرت جلوہ گری تجھ کو پتا ہو شاید

    کس نے آئینے جڑے چشم تماشائی میں

    جلوتوں نے تو کبھی فرصت تعمیر نہ دی

    زندگی زندگی بن جائے گی تنہائی میں

    آپ کی یاد کے انداز رفاقت کی قسم

    میں اکیلا نہ رہا عالم تنہائی میں

    موت کو داخل انداز شفا یابی کر

    اک اضافہ سہی اعجاز مسیحائی میں

    میرا افسانۂ غم شوق سے سنیے لیکن

    تلخیاں بھی تو ہوا کرتی ہیں سچائی میں

    اس روش کا بھی میں شاکی تو نہیں ہوں لیکن

    آپ کچھ اور تھے آغاز شناسائی میں

    کچھ عجب موڑ مری زیست میں آیا ہے عروجؔ

    میں نہ محفل میں سکوں یاب نہ تنہائی میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے