پھول کھلتے ہیں تو آتی ہے صدا رات گئے
پھول کھلتے ہیں تو آتی ہے صدا رات گئے
دل کے آنگن میں برستی ہے گھٹا رات گئے
اپنے ہاتھوں سے ہلا کر جنہیں کھولا تم نے
ان کواڑوں سے بھی آتی ہے ہوا رات گئے
جسم نازک پہ چمکتے ہیں ستارے کیا کیا
آسماں کھول کے نکلا ہے قبا رات گئے
دن کو چڑھتے ہوئے سورج کا بھی جھیلا ہے عذاب
ڈوبتے تاروں کی دیکھی ہے ضیا رات گئے
گونجتی ہیں مرے کانوں میں صدائیں کیسی
کون کرتا ہے یہاں روز دعا رات گئے
کون روتا ہے مرے دل کے نہاں خانے میں
کس لئے ہوتی ہے یہ آہ و بکا رات گئے
مجھ کو کر دیتا ہے وہ میرے مقابل اجملؔ
چھین لیتا ہے کوئی میری ردا رات گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.