پھول خوشبو سبز منظر بولتے ہیں
پھول خوشبو سبز منظر بولتے ہیں
ہو اگر احساس پتھر بولتے ہیں
ریت سیپوں سے سمندر بولتے ہیں
یہ صداؤں کے شناور بولتے ہیں
خاک میں ہیں شان شوکت کے امیں اب
اجڑے محلوں کے کبوتر بولتے ہیں
بے حسی دنیا میں اتنی بڑھ گئی ہے
درمیاں اپنوں کے خنجر بولتے ہیں
موت کے سائے کا راہب خوف کیا ہے
پاسدار سچ برابر بولتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.