پھول خوشبو یا ہوا ہے فکر کی دہلیز پر
پھول خوشبو یا ہوا ہے فکر کی دہلیز پر
کون دستک دے رہا ہے فکر کی دہلیز پر
کشتیاں موجوں سے لڑ کر پار کب کی ہو گئیں
ناخدا اب تک کھڑا ہے فکر کی دہلیز پر
آج پھر ماضی کی دھن پر رقص ہوگا بزم میں
آج پھر سے رتجگا ہے فکر کی دہلیز پر
تم نے مجھ کو عشق میں اک دن مسیحا کیا کہا
درد کا جمگھٹ لگا ہے فکر کی دہلیز پر
لفظ و معنی کے پرندو شور اتنا مت کرو
ایک آنسو سو رہا ہے فکر کی دہلیز پر
ہو رہی ہے روح تک اک روشنی تحلیل سی
کیا کسی کا دل جلا ہے فکر کی دہلیز پر
شرط تھی ہر ایک لب پر مہر خاموشی تو پھر
حشر سا کیوں کر بپا ہے فکر کی دہلیز پر
چاند تارے کہکشاں روشن فلک جگنو چراغ
شمس بھی آکر پڑا ہے فکر کی دہلیز پر
عشق میں ایسا بھی میں نے وقت دیکھا ہے شکھاؔ
زخم خود مرہم ہوا ہے فکر کی دہلیز پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.