پھول کی طرح مہکتے رہیے
خار کی طرح کھٹکتے رہیے
ہو چکا ختم سفر پانی کا
اب خلاؤں میں بھٹکتے رہیے
جان جب تک ہے بدن میں باقی
غم کی سولی پہ لٹکتے رہیے
تیز آندھی ہے تو شاخوں کی طرح
تیز آندھی میں لچکتے رہیے
رنگ بھرنا ہے اگر پھولوں میں
خون پھولوں پہ چھڑکتے رہیے
یاد کر کے اسے تنہائی میں
رات بھر برقؔ سسکتے رہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.