پھول کو وہ آ رہے تھے چوم کر
پھول کو وہ آ رہے تھے چوم کر
چل رہے تھے اس لیے تو جھوم کر
آپ سا کوئی حسیں پایا نہیں
دیکھ آئے ہم زمانہ گھوم کر
اور لوگوں کی بھی ہمدردی سمیٹ
اور اپنی شکل کو معصوم کر
تو سمجھتا ہے کہ یہ آسان ہیں
عشق کے رستے ذرا معلوم کر
عشق میں لازم نہیں کہ وصل ہو
مت انہیں یوں لازم و ملزوم کر
زیبؔ شاعر ہے تو لازم ہے تجھے
عاشقی کو اپنی تو منظوم کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.