Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھول کچلے جا رہے تھے باغباں چیخا کیا

زہیب فاروقی افرنگ

پھول کچلے جا رہے تھے باغباں چیخا کیا

زہیب فاروقی افرنگ

MORE BYزہیب فاروقی افرنگ

    پھول کچلے جا رہے تھے باغباں چیخا کیا

    یہ زمیں روتی رہی وہ آسماں چیخا کیا

    جو مکاں والے تھے سارے بے خبر سوتے رہے

    رات بھر سڑکوں پہ کوئی بے مکاں چیخا کیا

    جتنے زندہ لوگ تھے سب لاش بن کر رہ گئے

    جب مدد کے واسطے اک نیم جاں چیخا کیا

    جانتے تھے ہم بھٹک کر ہی ملیں گی منزلیں

    اپنے ہی رستے چلے پھر راہ داں چیخا کیا

    ظاہراً ہم دونوں اس کی جان کے دشمن ہوئے

    وہ جو رشتہ تیرے میرے درمیاں چیخا کیا

    جب اٹھائی جانی تھی آواز ظالم کے خلاف

    چپ رہے اہل زباں اک بے زباں چیخا کیا

    لمحۂ ہجراں گزرنے بعد یہ عالم رہا

    وہ کہیں روتا رہا اور میں یہاں چیخا کیا

    یہ ہوا پھر بانٹ لی یاروں نے ساری کائنات

    اور میں تنہا پس سود و زیاں چیخا کیا

    تم کو تو افرنگؔ آنا ہی نہیں تھا لوٹ کر

    میں تمہارا نام لے کر رائیگاں چیخا کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے