Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھول مہکے چمنستاں میں جو خنداں ہو کر

نواب سیف علی سیاف

پھول مہکے چمنستاں میں جو خنداں ہو کر

نواب سیف علی سیاف

MORE BYنواب سیف علی سیاف

    پھول مہکے چمنستاں میں جو خنداں ہو کر

    ہم بھی صحرا کو چلے چاک گریباں ہو کر

    یہ بھی ہے شومیٔ تقدیر کہ رہ جاتے ہیں

    ان کی محفل میں مرے قتل کے ساماں ہو کر

    شمع حسرت میں جلاؤ نہ ہمیں بہر خدا

    آتے ہیں بزم میں اک رات کے مہماں ہو کر

    گڑ گیا اور ندامت سے پس مرگ جو وہ

    آ کے بیٹھے مری بالیں پہ پشیماں ہو کر

    ہم تو گیسو کو ترے سونپ چلے ہیں دم نزع

    دیکھیں اب رہتی ہے کس کی شب ہجراں ہو کر

    میرے نالوں کی جو آواز پہنچ جاتی ہے

    گھر سے باہر نکل آتے ہیں پریشاں ہو کر

    پہلے جو حالت وحشت پہ ہنسا کرتے تھے

    رو رہے ہیں وہی اب چاک گریباں ہو کر

    دل تو وہ لے گئے پہلی ہی نظر میں سیافؔ

    کیا مدارات کریں بے سر و ساماں ہو کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے