Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھول مہکے ہیں صداؤں کے نہ چہرہ کوئی

ممتاز راشد

پھول مہکے ہیں صداؤں کے نہ چہرہ کوئی

ممتاز راشد

MORE BYممتاز راشد

    پھول مہکے ہیں صداؤں کے نہ چہرہ کوئی

    کتنا ویراں نظر آتا ہے دریچہ کوئی

    بد گماں ہو کے مجھے وقت کے صحرا میں نہ چھوڑ

    اپنے سائے سے بھی کرتا ہے کنارہ کوئی

    رک گیا شام کے آنگن سے گزرتا سورج

    پڑ رہا ہے کسی دیوار پہ سایہ کوئی

    یوں چھپائے ہوئے پھرتا ہوں ہتھیلی کے نقوش

    جیسے مٹھی میں ہوا اڑتا ہوا لمحہ کوئی

    پوچھتا کس سے میں کھوئے ہوئے چہروں کا پتہ

    شہر کی بھیڑ میں نکلا نہ شناسا کوئی

    اس نے یوں دل کو مرے غم کی امانت سونپی

    جیسے مٹی میں چھپا دیتا ہے سونا کوئی

    یہ مری آنکھ ہے یا آئنہ خانہ تیرا

    ہر قدم پر نظر آیا مجھے تجھ سا کوئی

    میرے چہرے پہ بھی حالات کی تحریریں تھیں

    میں بھی اخبار تھا راشدؔ مجھے پڑھتا کوئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے