پھول پری جب اڑ جائے گی پھر مانگیں گے خوشبو لوگ
پھول پری جب اڑ جائے گی پھر مانگیں گے خوشبو لوگ
وحشی نافہ گراں نہ رہے تو ڈھونڈنے بھاگے ہر سو لوگ
چھونے چلے ہو دنیا کو تم اک سایہ ہے ہاتھ نہ آئے
جادو ہے یہ نیل کی پڑیا ہم جادو اور جادو لوگ
پھیر الٹ ہے چرخ جہاں کا ساتھ نبھائے کس کا جگر
خون پیا ہے جس نے ہمارا پی گئے اس کے آنسو لوگ
بھاگ سکے تو بھاگ لے منوا ناخنوں والی بستی سے
کیسے نبھے گی اس جنگل میں یہ چیتے ہم آہو لوگ
ہم کہ غزالاں شہر اماں کا رستہ پوچھتے پھرتے ہیں
صحن حرم کو روک کے بیٹھے نجد سگ اور بدو لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.