پھول پتوں کا سلسلہ ہوگا
گھر ہمارا ہرا بھرا ہوگا
جانے ور ہے کہ شاب ہے کوئی
سب میں رہ کے بھی وہ جدا ہوگا
بوجھ لگتا ہے دل پہ پربت سا
دیکھ کر بھی وہ چپ رہا ہوگا
اب ارادوں کی باگ کو کھولیں
قافلہ تو گزر گیا ہوگا
چاند سورج کو چھوڑ کر اک دن
اپنے ہاتھوں میں اک دیا ہوگا
جو لگائے گا سوچ پر بندھن
بات بے بات بھی خفا ہوگا
تیری کھڑکی میں جو چہکتا ہے
وہ پکھیرو کبھی ہوا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.