پھول سمجھے تھے خار نکلا ہے
پھول سمجھے تھے خار نکلا ہے
جان لیوا یہ پیار نکلا ہے
تیر چھوڑا نہیں ابھی ہم نے
تو یہ کیا آر پار نکلا ہے
میری حالت پہ آئنہ رویا
کوئی تو غم گسار نکلا ہے
دام دو دل کے دل کو لے جاؤ
ایسا بھی اشتہار نکلا ہے
جذبہ وحشت کا تھام کر مجھ کو
آج پھر سوئے دار نکلا ہے
راہ میں بیٹھا ہوں مگر اس کو
ڈھونڈنے انتظار نکلا ہے
حسرتیں مر چکیں مگر ان کے
دل کے اندر مزار نکلا ہے
جو بھی نکلا ہے اس کی محفل سے
جانے کیوں اشک بار نکلا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.