Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھول سے ڈھلکا ہوا اوس کا قطرہ ہوں میں

شوکت واسطی

پھول سے ڈھلکا ہوا اوس کا قطرہ ہوں میں

شوکت واسطی

MORE BYشوکت واسطی

    پھول سے ڈھلکا ہوا اوس کا قطرہ ہوں میں

    شاخ سے ٹوٹ کے گرتا ہوا پتا ہوں میں

    چھوڑ کے چل دیا ہے جیسے بدن ہی مجھ کو

    جس کی پہچان نہیں کوئی وہ سایہ ہوں میں

    جو کہ در آیا تھا روزن سے کرن کے ہم راہ

    تیرے کمرے میں وہ بے فائدہ ذرہ ہوں میں

    وادیٔ و کوہ و بیاباں سے گزر کر آخر

    شہر میں آ کے جو کھو جائے وہ رستہ ہوں میں

    اپنی آنکھوں سے نظر ہی نہیں آتا مجھ کو

    اپنے چہرے کے لیے آپ ہی پردہ ہوں میں

    بوجھ کے اور ادق ہو وہ معمہ ہوئی تو

    کھل کے جو اور الجھ جائے وہ عقدہ ہوں میں

    خود اجڑ کر کیا ہے میں نے کسی کو آباد

    نقش میں ڈھل کے جو مٹ جائے وہ جذبہ ہوں میں

    مدعا ہے کہ مکمل کروں تسلیم اسے

    کل جو کہتا تھا تری ذات کا حصہ ہوں میں

    شوکتؔ اس سینے میں محسوس نہیں اب وہ بھی

    دل کے باعث کبھی دعویٰ تھا کہ زندہ ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے