پھول سے میری یہی غم خواریاں
پھول سے میری یہی غم خواریاں
اک گلستاں میں ہزاروں کیاریاں
بانٹ کر ہم کو کئی ٹکڑے کیے
ہے حکومت کی سبھی تیاریاں
شبنمی قطرے نگاہوں میں دکھے
بن گئے ہیں دھوپ میں چنگاریاں
یہ سیاسی لوگ تو عشرت میں ہیں
آپ کو مجھ کو رہیں دشواریاں
دیکھنا اب بیچ نہ دے ملک کو
کوڑیوں میں بیچ دی خودداریاں
آپ مذہب کو دوا کہتے رہے
ہو گئی ہیں خود اسے بیماریاں
ہم نہیں بولے اگر تو کون پھر
نیند توڑے گا کہ ہوں بیداریاں
سب برے ہیں اک برے کو چن لیا
ہر چناؤں میں یہی لاچاریاں
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.