Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھول اس کا استعارا تھا کبھی

امت بجاج

پھول اس کا استعارا تھا کبھی

امت بجاج

MORE BYامت بجاج

    پھول اس کا استعارا تھا کبھی

    رنگ و بو کو اک سہارا تھا کبھی

    بارشیں کہتی ہیں بیتا کل مرا

    یہ سمندر پارہ پارہ تھا کبھی

    وقت نے کی اہمیت کم وقت کی

    یہ ذرا سا کتنا سارا تھا کبھی

    چار دن بھرپور جی اور پھر بتا

    کیا گزارے پر گزارا تھا کبھی

    اب جو آیا ہے میں اس سے کیا کہوں

    میں نے کس کس کو پکارا تھا کبھی

    آج بھی جیتا ہوں بس یہ سوچ کر

    اس نے سب کچھ مجھ پہ ہارا تھا کبھی

    چھٹ گیا سب کچھ پر اتنا یاد ہے

    کیا نہیں تھا کیا ہمارا تھا کبھی

    کم نظر ہر دور میں کہتے ہیں یہ

    کیا نظر تھی کیا نظارا تھا کبھی

    آسرا پاتا رہا جتنا امتؔ

    کیا تو اتنا بے سہارا تھا کبھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے