Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھول وہ دے کر مجھے کانٹوں کا گلشن دے گیا

عمر قریشی

پھول وہ دے کر مجھے کانٹوں کا گلشن دے گیا

عمر قریشی

MORE BYعمر قریشی

    پھول وہ دے کر مجھے کانٹوں کا گلشن دے گیا

    ایک لمحے کا سکوں صدیوں کی الجھن دے گیا

    کم نگاہی تھی مری یا سادہ لوحی کیا کہوں

    لے کے وہ سونا مرا پیتل کے کنگن دے گیا

    وہ کوئی منصف نہ تھا جو دے کے میرا گھر تمہیں

    صدیوں صدیوں کے لئے آپس کی ان بن دے گیا

    سازشوں کی زد میں ہے شیخ حرم کی زندگی

    یہ خبر چپکے سے اک بوڑھا برہمن دے گیا

    مستقل رہتا ہے میرے ساتھ سائے کی طرح

    ایک مبہم خوف جاں جو میرا دشمن دے گیا

    ہم سفر بھی لوٹ لیتا ہے مسافر کو کبھی

    یہ سبق مجھ کو عمرؔ خود میرا رہزن دے گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے