Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھول زمین پر گرا پھر مجھے نیند آ گئی

رئیس فروغ

پھول زمین پر گرا پھر مجھے نیند آ گئی

رئیس فروغ

MORE BYرئیس فروغ

    پھول زمین پر گرا پھر مجھے نیند آ گئی

    دور کسی نے کچھ کہا پھر مجھے نیند آ گئی

    ابر کی اوٹ میں کہیں نرم سی دستکیں ہوئیں

    ساتھ ہی کوئی در کھلا پھر مجھے نیند آ گئی

    رات بہت ہوا چلی اور شجر بہت ڈرے

    میں بھی ذرا ذرا ڈرا پھر مجھے نیند آ گئی

    اور ہی ایک سمت سے اور ہی اک مقام پر

    گرد نے شہر کو چھوا پھر مجھے نیند آ گئی

    اپنے ہی ایک روپ سے تازہ سخن کے درمیاں

    میں کسی بات پر ہنسا پھر مجھے نیند آ گئی

    تو کہیں آس پاس تھا وہ ترا التباس تھا

    میں اسے دیکھتا رہا پھر مجھے نیند آ گئی

    ایک عجب فراق سے ایک عجب وصال تک

    اپنے خیال میں چلا پھر مجھے نیند آ گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے