پھولوں جیسا جسم ہے اس کا نازک نازک ہاتھ (ردیف .. ت)
پھولوں جیسا جسم ہے اس کا نازک نازک ہاتھ
دیکھ کے اس کو کیسے رہیں گے قابو میں جذبات
جس نے ہم کو چھوڑ دیا تھا تنہا کر کے دوست
وقت ملا تو ہم بھی اس سے پوچھیں گے حالات
ایسا نئیں ہے اس کا مجھ پر رعب چلے ہر وقت
کاٹ بھی سکتا ہوں میں اس کی اچھی خاصی بات
اکثر ایسا ہو جاتا ہے ہم دونوں کے بیچ
میں قرطاس پہ رکھ دیتا ہوں آنکھیں اور وہ ہاتھ
دشمن بھی وہ دوست بنے ہیں میرے دوست ندیمؔ
جس دن نکلوں گا میں گھر سے لگ جائے گی گھات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.