پھولوں کی چاند تاروں کی محفل فریب ہے
پھولوں کی چاند تاروں کی محفل فریب ہے
رنگیں حقیقتوں میں بھی شامل فریب ہے
پانی کے مد و جزر کو سمجھا ہے زندگی
موجیں بھی ہیں فریب جو ساحل فریب ہے
رنگینئ حیات کا عالم نہ پوچھیے
ہر آرزو فریب ہے ہر دل فریب ہے
محسوس دل میں درد سا ہونے لگا ہے کیوں
کیا پیار کی نظر میں بھی شامل فریب ہے
بس رک گیا تو رک گیا الفت کی راہ میں
منزل نہ کر قبول کہ منزل فریب ہے
ان کی نگاہ لطف ہے عارفؔ کی زندگی
کیا غم اگر حیات میں شامل فریب ہے
- کتاب : Lamhoon Ki Dhadkane (Pg. 239)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.