پھولوں کو شرمسار کسی نے نہیں کیا
پھولوں کو شرمسار کسی نے نہیں کیا
کانٹوں کو جھک کے پیار کسی نے نہیں کیا
یوں تو گلا خزاں کا سبھوں نے کیا مگر
شکرانۂ بہار کسی نے نہیں کیا
بنیاد عشق مصلحت آمیز ہو گئی
ملبوس تار تار کسی نے نہیں کیا
تلواریں بے نیام ہیں مذہب کے نام پر
نوع بشر سے پیار کسی نے نہیں کیا
حق کی دہائی دے سبھی خاموش ہو گئے
باطل کو سنگسار کسی نے نہیں کیا
اخترؔ بڑھے چلے گئے سب رہروان شوق
کچھ میرا انتظار کسی نے نہیں کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.