Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھولوں کو شرمسار کیا ہے کبھی کبھی

سید ظہیر الدین ظہیر

پھولوں کو شرمسار کیا ہے کبھی کبھی

سید ظہیر الدین ظہیر

MORE BYسید ظہیر الدین ظہیر

    پھولوں کو شرمسار کیا ہے کبھی کبھی

    کانٹوں سے ہم نے پیار کیا ہے کبھی کبھی

    موقوف چاک جیب و گریباں ہی پر نہیں

    دامن بھی تار تار کیا ہے کبھی کبھی

    میں مضطرب رہا ہوں یہ سچ ہے فراق میں

    ان کو بھی بے قرار کیا ہے کبھی کبھی

    دل کا دیا جلا کے خود اپنے ہی خون سے

    شب شب بھر انتظار کیا ہے کبھی کبھی

    تنہا شب فراق میں تار نفس کے ساتھ

    تاروں کا بھی شمار کیا ہے کبھی کبھی

    ایسا بھی وقت آیا ہے اکثر حیات میں

    سر اپنا سوئے دار کیا ہے کبھی کبھی

    صیاد میرے طائر دل نے قفس کو بھی

    نالوں سے پر بہار کیا ہے کبھی کبھی

    مأخذ :
    • کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 216)
    • مطبع : Raghu Nath suhai ummid

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے