پھولوں میں لاجواب ہے صورت گلاب کی
پھولوں میں لاجواب ہے صورت گلاب کی
کانٹے بھی کر رہے ہیں حفاظت گلاب کی
میں نے چمن میں جا کے یہ محسوس کر لیا
چلتی ہے گلستاں میں حکومت گلاب کی
حسن و شباب اس کے خریدار ہو گئے
جوڑوں کو پڑ رہی ہے ضرورت گلاب کی
خوشبو کے ساتھ ساتھ میں رعنائیاں بھی ہیں
ہم خوب جانتے ہیں حقیقت گلاب کی
کھلتے ہیں گل تمام بکھر جاتے ہیں جمالؔ
لوگوں کے دل میں رہتی ہے چاہت گلاب کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.