پھولوں سے محبت ہے سب کو کانٹوں سے کسی کو پیار نہیں
پھولوں سے محبت ہے سب کو کانٹوں سے کسی کو پیار نہیں
خوشیوں میں زمانہ ساتھی ہے غم ہوں تو کوئی غم خوار نہیں
فانی ہے یہاں کی ہر اک شے پھر تیری میری ہستی کیا
دنیا پہ بھروسہ کیا کرنا دنیا کا کوئی معیار نہیں
ہر جور ستم منظور انہیں ہر ظلم گوارہ ہے ان کو
پھر بھی تو ترے دیوانوں کی قسمت میں ترا دیدار نہیں
ایک غم جو دیا ہے تو نے مجھے وہ عمر کا حاصل ہے میری
اب اس کے علاوہ کچھ مجھ کو مطلوب نہیں درکار نہیں
کہنے کو ہماری غزلوں میں ہر لفظ لہو کا قطرہ ہے
الفاظ مگر الفاظ نہیں اشعار مگر اشعار نہیں
ہیں ان سے تصور میں باتیں یادوں میں منور ہیں راتیں
میں کیسے سمجھ لوں سینے میں خوابیدہ ہے بیدار نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.