Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھولوں سے سخن میرا سنورنے نہیں پاتا

امتیاز کاوش

پھولوں سے سخن میرا سنورنے نہیں پاتا

امتیاز کاوش

MORE BYامتیاز کاوش

    پھولوں سے سخن میرا سنورنے نہیں پاتا

    ساغر ہے تمنا کا کہ بھرنے نہیں پاتا

    اک یاد ہے ایسی کہ جو تڑپاتی ہے دل کو

    اک زخم ہے ایسا کہ جو بھرنے نہیں پاتا

    میں ہوں کہ بھلانے کو تمنا کروں اس کی

    وہ ہے کہ مرے دل سے اترنے نہیں پاتا

    فرقت کے یہ لمحے بھی عجب کتنے ہیں اے دوست

    میں مرنا اگر چاہوں تو مرنے نہیں پاتا

    میں آگے تو بڑھ آیا ہوں لیکن یہ مرا دل

    اک شخص کی یادوں سے ابھرنے نہیں پاتا

    کرتا ہوں میں وہ جس کی تمنا نہیں ہوتی

    ہو جس کی تمنا تو وہ کرنے نہیں پاتا

    اک آگ مرے دل میں دبی رہتی ہے ہر دن

    اک دیپ ہے مجھ میں کہ نکھرنے نہیں پاتا

    میں زرد ہوئے چہرے سے نالاں نہیں ہرگز

    یہ چہرہ وہی ہے جو مکرنے نہیں پاتا

    کچھ حد سے سوا غم ہے مرا ایسا ہے کاوشؔ

    بن ان کے مرا وقت گزرنے نہیں پاتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے