پھونک دے روح کہ جاں دے کوئی
پھونک دے روح کہ جاں دے کوئی
خاک کو میری اماں دے کوئی
میرے اندر بھی تو اک مسجد ہے
کبھی مجھ میں بھی اذاں دے کوئی
جب ترے سارے پتے ہیں فرضی
پھر صدا دے تو کہاں دے کوئی
مذہب عشق میں سب جائز ہے
فتوائے سود و زیاں دے کوئی
لوگ کہتے ہیں کہ ہم زندہ ہیں
زندگی کا تو نشاں دے کوئی
سب طرف دار ہیں سچائی کے
اتنا جھوٹا نہ بیاں دے کوئی
لفظ گونگے ہیں مگر بولیں گے
شرط اتنی ہے زباں دے کوئی
دونوں عالم سے مجھے کیا لینا
مجھ کو میرا ہی جہاں دے کوئی
منتظر حشر کے کیوں ہو سالمؔ
حق اگر ہے تو یہاں دے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.