پی کے ہم جام سکوں حد سے گزر تو جائیں
پی کے ہم جام سکوں حد سے گزر تو جائیں
ان کو پانا کوئی مشکل نہیں مر تو جائیں
یہ فضائے سحر و شام نکھر جائے گی
ان کی زلفیں مرے ہاتھوں سے سنور تو جائیں
چھیڑتے رہتے ہیں حالات کے نشتر ہر وقت
ورنہ زخموں کے دہن آپ ہی بھر تو جائیں
نام تک شہر کا اپنے ہمیں اب یاد نہیں
کارواں راہ میں ہم چھوڑ کے گھر تو جائیں
کون کہتا ہے کہ ہوتی نہیں اشکوں کی زباں
لوگ اس بزم میں با دیدۂ تر تو جائیں
دور رہ کر وہ مجھے یاد بھی کیوں آتے ہیں
پھول شاخوں سے جدا ہو کے بکھر تو جائیں
خلد دل خلد نظر دور نہیں ہے شاداںؔ
ہاتھ اپنے کبھی تا پردۂ در تو جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.