پی کے کر لیتا ہوں توبہ جب سے یہ دستور ہے
پی کے کر لیتا ہوں توبہ جب سے یہ دستور ہے
دل بھی روشن ہے مرا منہ پر بھی میرے نور ہے
آہ کرتا ہوں تو برہم کے لیے ہوتے ہو تم
درد مندان محبت کا یہی دستور ہے
غیر سے ملنے کے شکوے پر قیامت ڈھا گیا
ان کا یہ کہنا کہ دل سے آدمی مجبور ہے
میں سوال وصل کر کے اس ادا پر مٹ گیا
ہنس کے فرمایا کہ یہ درخواست نامنظور ہے
حشر میں اللہ سے فریاد ان کے ظلم کی
اے رساؔ یہ بات تو شرط وفا سے دور ہے
- کتاب : intekhaabe-e-sukhan(jild-duum) (Pg. 98)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.