پیچھے پیچھے سب پرندے سب شجر آنے لگے
پیچھے پیچھے سب پرندے سب شجر آنے لگے
جب دوانے لوٹ کر جنگل سے گھر آنے لگے
روشنی اتنی مجھے تو بخش دینا اے خدا
جب میں آنکھیں بند کر لوں تو نظر آنے لگے
روز ٹی وی آن کرتے ہیں کہ جانے کیا پتہ
کب تمہارے شہر کی کوئی خبر آنے لگے
رقص وحشت بے وفائی جھوٹ دھوکا شاعری
عشق نے ایسا سکھایا سب ہنر آنے لگے
میں تو اس جاتے ہوئے کو روکنے دوڑا ہی تھا
پیچھے پیچھے خوف میں دیوار و در آنے لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.